حیدرآباد: مولانا سید شاہ اکبر نظام الدین حسینی صابری رکن آل انڈیا مسلم
پرسنل لا بورڈ، مولانا سید قبول بادشاہ شطاری رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا
بورڈ، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ،
مولانا محمد حسام الدین ثانی رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، مولانا
سید مسعود حسین مجتہدی رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، محمد رحیم الدین
انصاری رکن عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے ایک صحافتی بیان جاری
کرکے کہا ہے کہ مسلم پرسنل لا قرآن وحدیث پر مبنی قانون ہے،اس میں نہ
پارلیمنٹ تبدیلی کرنے کا اختیار رکھتی ہے اور نہ عدالت اپنے طور اس کی
تشریح
کرنے کا حق رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دستور میں ملک کے ہر شہری کو اپنے مذہب کے مطابق عقیدہ
رکھنے، مذہب پر عمل کرنے اور مذہب کی تبلیغ کرنے کا حق دیا گیا ہے، مذہب پر
عمل کرنے میں مسلم پرسنل لا شامل ہے، مختلف عدالتی فیصلوں میں اس کی صراحت
موجود ہے اور ہندوستان میں تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے مسلمان اس بات
پر متفق ہیں کہ ان پر ان کے شرعی قوانین ہی نافذ ہوتے ہیں، اس کے باوجود
حکومت ہند کا سپریم کورٹ میں مسلم پرسنل لا کے مغائر بیان داخل کرنا
یقینامسلمانوں کو ان کے مذہبی حقوق سے محروم کرنے کی زبردست سازش ہے اور یہ
ملک کے سیکولر اور جمہوری کردار کے لئے سیاہ دن ہے